دو رکعت عشق

مریم آخوندیان
1 بازدید

کتاب "دو رکعت عشق" دفاع مقدس کے مجاہدین کی یادداشتوں کا ایک تحریری مجموعہ ہے جسے علیرضا قزوہ نے ترتیب دیا ہے۔

قزوہ ایک ایرانی شاعر اور مصنف ہیں جن کی پیدائش 1963ء میں ہوئی۔ انہوں نے "دو رکعت عشق" کتاب میں مجاہدین اور شہداء کی یادداشتوں کو ادبی انداز میں پیش کیا ہے جو نثر نگاری اور مختصر تحریروں میں ایک نیا اسلوب ہے۔

کتاب کا پہلا ایڈیشن 1996ء میں، 3300 کاپیوں کی اشاعت کے ساتھ، 1800 ریال کی قیمت پر، 111 صفحات پر مشتمل، نرم جلد میں، رقعی سائز میں، حوزہ هنری سازمان تبلیغات اسلامی کی جانب سے شائع ہوا۔ کتاب کے سفید رنگ کے سرورق پر ایک مجاہد کی واٹر کلر پورٹریٹ،جانماز اور خاک کربلا کی سجدہ گاہ   کی تصویر ہے اور عنوان سرخ رنگ میں سرورق کے نیچے والے حصے میں لکھا ہوا ہے۔ عنوان اور تعارفی صفحات کے بعد فہرست کا صفحہ ہے جس کے اوپر یہ مجموعہ شہید "عبدالرحیم صبوری" اور مرحوم "احمد زارعی" کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ مصنف نے اپنا ابتدائی متن "بہ جای مقدمہ" کے عنوان سے اور "فیضی دکنی" کے ایک شعر کے ساتھ شروع کیا ہے:

من بہ راھی می روم کانجا قدم نا محرم است

از مقامی حرف می گویم کہ دم نا محرم است

مصنف نے تمہید میں کتاب لکھنے کے اپنے محرکات کے بارے میں بتایا ہے کہ یہ یادداشتیں ابتدا میں روزنامہ اخبار "اطلاعات" میں قسط وار شائع ہوئیں اور بعد میں علی کمری کی رہنمائی میں اشاعت پذیر ہوئیں، نیز اسی سال کئی شہروں میں  کتاب"دو رکعت عشق" کی نمائش کے انعقاد کا ذکر کیا ہے۔ اس نمائش میں کتاب کے مختصر متون مجاہدین کی تصاویر اور خاکوں کے ساتھ بڑے پوسٹروں پر عوام کے دیکھنے کے لیے لگائے گئے تھے۔ نیز انہوں نے یہ بھی تذکرہ کیا ہے کہ قم اور تہران کے بعض اسکولوں میں صبح کی اسمبلی میں  ہر روز اس کتاب کی ایک یادداشت پڑھی جاتی تھے۔ پھر اس کے بعد کتاب کا اصل متن شروع ہوتا ہے۔

کتاب میں 80 شہداء کی 100 یادداشتیں شامل ہیں۔ کتاب کی فہرست شہداء کے ناموں کے حروف تہجی کے اعتبار سے اور ان کے متعلق لکھی گئی یادداشت کے نمبر کے مطابق ہے۔ لیکن یادداشتوں کے عناوین، اصل متن میں متعلقہ شہید کی بیان کردہ یادداشت کے متناسب ہیں۔ کتاب کی پہلی یادداشت "آن بچہ ھای کوچک"  کے عنوان سے "شہید ناصر احمدی" کی ہے اور آخری یادداشت "قطعه 53" کے عنوان سے "شہید یزدان پرست" کی ہے۔ ہر یادداشت کے ذیل میں دیے گئے حاشیے میں راوی کا نام اور روزنامہ "اطلاعات" میں  اس کے شائع ہونے کی تاریخ درج ہے۔

کتاب کی ہر یادداشت عام طور پر ایک صفحے پر محیط ہے، البتہ کچھ یادداشتیں مختصر اور محض تین سطروں کی ہیں، جبکہ کچھ دوسری ایک صفحے پر مشتمل ہیں۔ اس کتاب کی صرف ایک یادداشت ایک صفحے سے زیادہ پر درج ہے۔

کتاب کی یادداشتیں مختلف موضوعات پر ہیں؛ شہادت کے حصول کے لیے شہداء کی آرزوئیں اور اہداف،اور محاذ پر ان کی روحانی کیفیات، شہید کی وہ دستاویزات جو اس کی شہادت کے بعد ملیں اور شائع کی گئی ہیں، نیز وہ یادداشتیں جو ان کے ساتھیوں نے ان کے اخلاق و رویے کے بارے میں بیان کیں، اس کے علاوہ دیگرکئی نکات اس کتاب میں مذکور ہیں۔۔۔۔