آپریشنز
آپریشن فتح 7
معصومہ سجادیان
15 دورہ
رمضان کیمپ نے 1987ء حلبچہ کے علاقے میں دراندازی آپریشن فتح 7 کیا جس کا مقصد عراق کی فوجی اور اقتصادی تنصیبات کو تباہ کرنا تھا۔
فتح 6 کے دراندازی آپریشن کے بعد، جو1987ء میں عراقی سرزمین کی گہرائی میں اربیل کے عمومی علاقے میں کیا گیا تھا، جس کا مقصد صدام کی فوج کے فوجی مراکز اور تنصیبات کو تباہ کرنا تھا، آپریشن فتح 7 بھی عراق کی خلیج فارس میں نقل و حرکت اور کردی علاقوں میں بمباری کا جواب دینے کے لئے کیا گیا۔ اِس آپریشن میں رمضان کیمپ کی کمان میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی زمینی فوج کی 75ویں ظفر بریگیڈ، انقلاب اسلامی کمیٹی کی فورسز، حزب ڈیموکریٹک کردستان عراق اور عراقی کرد جنگجوؤں پر مشتمل فورسز نے شرکت کی۔یہ آپریشن 26 جون 1987ء کورات 11 بجے یا فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیھا کے کوڈ سے عراق کے شمالی علاقے میں چالیس مربع کلومیٹر کے رقبے پر دس سیکٹروں میں انجام دیا گیا۔ آپریشن کا علاقہ شمال میں شاندری اور مشرق میں عربت شہر پر ختم ہوتا تھا۔ چونکہ یہ آپریشن مختلف سیکٹروں میں ہو رہا تھا اِس لئے عراقی فوج میں ردعمل دکھانے کی طاقت نہیں رہی۔
رمضان کیمپ کی کمان میں فورسز چار گھنٹے میں سید صادق شہر پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئیں اور کچھ سرکاری مراکز جن میں سیکورٹی آرگنائزیشن، ٹیلی کمیونیکیشن، کسٹم اور شہر میں متعدد فوجی اڈے شامل ہیں، تباہ کر دیا۔۔ حلبچہ شہر پر بھی پانچ گھنٹے تک فورسز کا قبضہ رہا، اس دوران اس شہر کے بعض سرکاری اور سیکورٹی مراکز اور زمقی گیریژن کو نقصان پہنچایا گیا۔ اس کے علاوہ حلبچہ میں عراقی جیمنگ کی مرکزی عمارت پچاس فیصد تک تباہ ہو گئی اور چناقچیان پاورپلانٹ مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ فورسز نے شہر سید صادق اور عربت کے درمیان دفاع الوطنی گیریژن کو پچاس فیصد جبکہ عربت شہر کے مشرق میں کانی پاتکہ گیریژن کے گولہ بارود کے ڈپو بھی تباہ کردئیے۔ فورسز نے شہر چھوڑتے وقت حلبچہ کے تمباکو کے مرکز کو آگ لگا دی جس سے عراق کو دو ملین دینار کا نقصان ہوا۔ رمضان کیمپ کے ماتحت فورسز نے عراق مخالف یونٹ کو شہر کے داخلی راستے پر تباہ کردیا جو حلبچہ شہر میں دراندازی کرنا چاہتا تھا۔ اس کارروائی میں عراقی فوج کے 27ویں ڈویژن کے ٹریننگ سنٹر کے ٹیکٹیکل ہیڈکوارٹر اور سلیمانیہ کے مشرق میں اس ڈویژن کے ہیڈکوارٹر اور عربت کے جنوب میں اس یونٹ کے لاجسٹک مرکز اور تربیتی کیمپ کو نقصان پہنچا۔ سلیمانیہ کے مشرق میں واقع ڈولسٹ آرٹلری بٹالین مرکز، جو مریوان شہر پر گولہ باری کا ذمہ دار تھا، بھی تباہ کر دیا گیا۔ اس آپریشن کا ایک اور نتیجہ سید صادق شہر کے مشرق میں ماؤنٹین انفنٹری بٹالین کے ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کرنا تھا۔
اس آپریشن میں 1500 سے زائد عراقی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے اور 45 کو گرفتار کرلیا گیا۔ اس کے علاوہ اس حملے میں 60 مختلف قسم کی گاڑیاں، 30 ٹینک، 6 فیلڈ توپیں، 4 طیارہ شکن توپیں اور کئی قسم کے ہتھیار اور گولہ بارود تباہ ہوئے۔
19 جولائی 1987ء کو عراق کے صوبہ موصل میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی طرف سے فتح 8 آپریشن بعثی حکومت کے خلاف شمالی عراق میں کرد دیہاتوں پر کیمیائی بمباری اور تباہی کا جواب دینے اور اس ملک کے مسلمان عوام کی جدوجہد کی حمایت کے لئے کیا گیا۔